حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بظاہر سادہ اور تنگ دستی میں گزری زندگی کے پسِ پردہ ایثار، محبت اور قربانی کی ایک ایسی داستان پوشیدہ ہے جس کا ثمرہ اسلامی دنیا کو تفسیر المیزان جیسے عظیم علمی سرمائے کی صورت میں ملا۔
علامہ سید محمد حسین طباطبائیؒ کے گھرانے نے شدید مالی مشکلات کے باوجود ایک پُرسکون اور خوشگوار زندگی گزاری۔ اس راہ میں سب سے نمایاں کردار ان کی زوجہ کا تھا، جنہوں نے ایثار کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے گھریلو مشکلات کو علامہؒ سے چھپائے رکھا۔
علامہ طباطبائیؒ کی صاحبزادی اس دور کو یاد کرتے ہوئے بتاتی ہیں کہ جس کمرے کو ہم نے کرائے پر لیا ہوا تھا، اس کے ایک حصے میں میرے والد طلبہ کو درس دیا کرتے تھے اور ہم ایک پردے کے پیچھے زندگی گزارتے تھے۔ ان تمام دشواریوں کے باوجود ہماری زندگی نہایت خوشگوار تھی۔ میری والدہ زندگی کی مشکلات والد سے چھپا لیتی تھیں۔ ان کا ماننا تھا کہ اگر والد کی توجہ کا ایک لمحہ بھی گھریلو مسائل کی طرف چلا جائے تو یہ ان کے لیے مناسب نہیں ہوگا۔ اسی لیے وہ تمام مسائل خود برداشت کرتیں تاکہ والد پوری یکسوئی کے ساتھ علم، تدریس اور تحقیق میں مشغول رہیں۔
یہی وہ خاموش اور پس پردہ قربانیاں تھیں جنہوں نے علامہ طباطبائیؒ کو فکری سکون عطا کیا اور اسلامی علوم کو المیزان فی تفسیر القرآن جیسا بے مثال علمی شاہکار نصیب ہوا۔
ماخذ: کتاب الگوی خانواده اخلاقی، صفحہ ۶۳









آپ کا تبصرہ